تازہ ترین تحریریں

Saturday 19 October 2013

انگریز اور اہلِ حدیث

ہندستان میں فرقہ غیرمقلدین کا ظہور
سارے عالم اسلام میں غیرمقلدین کا فرقہ باقاعدہ جماعتی رنگ میں نہ کبھی پہلے تھا اور نہ ہی اب موجود ہے۔ صرف ہندستان ایک ایسا ملک ہے جس میں یہ فرقہ کہیں کہیں پایا جاتا ہے لیکن ہندستان میں بھی انگریز کی حکمرانی سے قبل اس گروہ کا کہیں بھی نام و نشان تک نہ تھا۔
ہندستان میں اس فرقہ کا ظہور و وجود، انگریز کی نظرکرم اور چشم التفات کارہین منت ہے، ہندستان میں  جب انگریز نے اپنے منحوس قدم جمائے تو اس نے مسلمانوں میں انتشارو خلفشار، اختلاف دافتاق اور تشتت دلا مرکزیت پیدا کرنے کے لئے “لڑاؤ اور حکومت کرو” کے شاطرنہ اصول کے تحت یہاں کے باشندگان کو مذہبی آزادی دی۔ جس کے پردے میں مذہبی آزاد خیالی اور ذہنی آوارگی کو پروان چڑھانے میں اپنے تمام وسائک کو بروئے کار لایا کیونکہ وہ ابلیس سیاست تھا، بنابریں وہ بخوبی جانتا تھا کہ مذہبی آزاد خیالی ہی تمام فتنوں کا منبر ،مصدر اور سر چشمہ ہے، اس مذہبی آزادی کے نتیجہ میں فرقہ غیرمقلدین ظہور پذیر ہوا۔ پھر اس فرقہ کے بطن فتنہ پرور سے فتنہ نچریت، فتنہ انکار حدیث، فتنہ مرزائیت اور فتنہ اناحیت و تجدد پسندی نے جنم لیا۔