وسوسه = اصل چیز " اتباع " هے اور " تقلید " ایک من گهڑت چیز هے جس کا کوئ ثبوت نہیں هے ۰

جواب = اس وسوسہ کو بهی مختلف انداز سے عوام الناس کے دلوں میں ڈالا جاتا هے ، کبهی کہتے هیں " تقلید " کا لفظ قرآن میں نہیں هے اور " اتباع " کا لفظ قرآن میں هے ، کبهی کہتے هیں اگر " تقلید " جائز هوتا تو قرآن میں اس کا ذکر هوتا ، کبهی کہتے هیں هم تو قرآن وحدیث کی " اتباع " کرتے هیں اور " اتباع " کا لفظ قرآن وحدیث میں وارد هوا هے اور " تقلید " کا لفظ قرآن وحدیث میں کہیں موجود نہیں هے لہذا اس کے بدعت هونے میں کوئ شک نہیں هے ، غرض اس قسم کے وساوس مختلف انداز سے پیش کیئے جاتے هیں جس کو جاهل عوام قبول کرلیتے هیں ، لہذا خوب یاد رکهیں کہ " اتباع " اور " تقلید " میں کوئ مغایرت وفرق نہیں هے دونوں ایک هی هیں اور سلف صالحین سے بهی ان دونوں کے مابین کوئ معنوی فرق منقول نہیں هے ، لہذا معنی ومفہوم کے اعتبار سے دونوں مُتقارب هیں ، هاں یہ بات ضرور هے کہ " لفظ الإتباع " اور اس کے مشتقات نصوص شرعیہ میں استعمال هوئے هیں ، لیکن یہ دعوی بالکل غلط هےکہ اصل لفظ " اتباع " هے جوکہ صرف اور صرف قرآن وحدیث اور الله ورسول کی پیروی کرنے کے لیئے استعمال هوتا هے ، کیونکہ قرآن میں جہاں یہ لفظ " اتباع " الله ورسول کی پیروی واطاعت کے لیئے استعمال هوا هے


بعینہ یہ لفظ " اتباع " نفس وشیطان کی پیروی کرنے کے لیئے بهی استعمال هوا هے ،خواهشات کی پیروی کرنے کے لیئے بهی استعمال هوا ، اپنے گمراه ومشرک آباء واجداد کے طریقوں کی پیروی کرنے کے لیئے بهی استعمال هوا ، گمراه وجاهل لوگوں کی پیروی کے لیئے بهی استعمال هوا ،
بطورمثال درج ذیل آیات کوپڑهیں پڑهیں جس میں " لفظ الإتباع " مذکوره بالا معانی میں استعمال هوا هے ،
كقوله تعالى إِذْ تَبَرَّأَ الَّذِينَ اتُّبِعُوا مِنَ الَّذِينَ اتَّبَعُوا وَرَأَوُا الْعَذَابَ وَتَقَطَّعَتْ بِهِمُ الْأَسْبَابُ)البقرة (166)و قوله
(وَإِذَا قِيلَ لَهُمُ اتَّبِعُوا مَا أَنْزَلَ اللَّهُ قَالُوا بَلْ نَتَّبِعُ مَا أَلْفَيْنَا عَلَيْهِ آَبَاءَنَا أَوَلَوْ كَانَ آَبَاؤُهُمْ لَا يَعْقِلُونَ شَيْئًا وَلَا يَهْتَدُونَ)البقرة (170) و قوله تعالى فَإِنْ لَمْ يَسْتَجِيبُوا لَكَ فَاعْلَمْ أَنَّمَا يَتَّبِعُونَ أَهْوَاءَهُمْ وَمَنْ أَضَلُّ مِمَّنِ اتَّبَعَ هَوَاهُ بِغَيْرِ هُدًى مِنَ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ)القصص (50) و قوله وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا لِلَّذِينَ آَمَنُوا اتَّبِعُوا سَبِيلَنَا وَلْنَحْمِلْ خَطَايَاكُمْ وَمَا هُمْ بِحَامِلِينَ مِنْ خَطَايَاهُمْ مِنْ شَيْءٍ إِنَّهُمْ لَكَاذِبُونَ)العنكبوت (12)و قوله وَإِذَا قِيلَ لَهُمُ اتَّبِعُوا مَا أَنْزَلَ اللَّهُ قَالُوا بَلْ نَتَّبِعُ مَا وَجَدْنَا عَلَيْهِ آَبَاءَنَا أَوَلَوْ كَانَ الشَّيْطَانُ يَدْعُوهُمْ إِلَى عَذَابِ السَّعِيرِ)لقمان (21) و قوله وَقَالُوا رَبَّنَا إِنَّا أَطَعْنَا سَادَتَنَا وَكُبَرَاءَنَا فَأَضَلُّونَا السَّبِيلَا (67) رَبَّنَا آَتِهِمْ ضِعْفَيْنِ مِنَ الْعَذَابِ وَالْعَنْهُمْ لَعْنًا كَبِيرًا)الاحزاب (68) { يا أيها الذين آمنوا لا تتبعوا خطوات الشيطان ومن يتبع خطوات الشيطان فإنه يأمر بالفحشاء والمنكر }( النور:21) قوله تعالي في سورة سبأ: "وَلَقَدْ صَدَّقَ عَلَيْهِمْ إِبْلِيسُ ظَنَّهُ فَاتَّبَعُوهُ إِلا فَرِيقًا مِّنَ المُؤْمِنِينَ (34/20)"قوله تعالي في سورة البقرة: "يَا أَيُّهَا النَّاسُ كُلُوا مِمَّا فِي الأَرْضِ حَلالاً طَيِّبًا وَلا تَتَّبِعُوا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُبِينٌ (2/168) "يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا ادْخُلُوا فِي السِّلْمِ كَافَّةً وَلا تَتَّبِعُوا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِينٌ (2/208)" 
اسی طرح الله ورسول کی اورقرآن وسنت کی اطاعت وپیروی کے بهی لفظ " اتباع " استعمال هوا هے ، 
قوله تعالى اتَّبِعْ مَا أُوحِيَ إِلَيْكَ مِنْ رَبِّكَ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ وَأَعْرِضْ عَنِ الْمُشْرِكِينَ)الانعام (106) و قوله تعالى اتَّبِعُوا مَا أُنْزِلَ إِلَيْكُمْ مِنْ رَبِّكُمْ وَلَا تَتَّبِعُوا مِنْ دُونِهِ أَوْلِيَاءَ قَلِيلًا مَا َتذَكَّرُونَ)الاعراف (3)و قوله تعالى ثُمَّ أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ أَنِ اتَّبِعْ مِلَّةَ إِبْرَاهِيمَ 
حَنِيفًا وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِينَ)النحل (123)
و قوله (يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آَمَنُوا أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَأُولِي الْأَمْرِ مِنْكُمْ فَإِنْ تَنَازَعْتُمْ فِي شَيْءٍ فَرُدُّوهُ إِلَى اللَّهِ وَالرَّسُولِ إِنْ كُنْتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآَخِرِ ذَلِكَ خَيْرٌ وَأَحْسَنُ تَأْوِيلًا)النساء(59) و قوله تعالى وَأَطِيعُوا اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَلَا تَنَازَعُوا فَتَفْشَلُوا وَتَذْهَبَ رِيحُكُمْ وَاصْبِرُوا إِنَّ اللَّهَ مَعَ الصَّابِرِينَ)الانفال (46)
وغيرذالك من الآيات المباركات
خلاصہ کلام یہ کہ " لفظ اتباع " اور " لفظ تقلید " اور " لفظ اطاعت " هم معنی الفاظ هیں ، جس کا مفہوم ومعنی یہ هے کہ کسی کی پیروی کرنا کسی کے پیچهے چلنا ، کسی کے طوراطوار اعمال وافعال وسیرت کواپنانا ،
باقی اس پراچها یا برا هونے کا حکم " مُقتدا " ( جس کی اقتداء کی جائے ) اور 
" مُطاع " ( جس کی اطاعت کی جائے ) اور " مُقلَّد " ( جس کی تقلید کی جائے )
کے اعتبارسے لگایا جائے گا ، 
لہذا " لفظ تقلید واتباع " دونوں ایک هی هیں دونوں میں کوئ فرق نہیں هے ،
هاں یہ بات ضرور هے کہ عُرف عام میں ائمہ هُدی ائمہ مجتهدین سلف صالحین 
کی اتباع وپیروی کو " تقلید " کہاجاتا هے ، اور آپ صلی الله علیہ وسلم پیروی کو " اتباع " کہاجاتا هے ، لہذا فرقہ جدید نام نہاد اهل حدیث اور نام نہاد غیرمقلدین کا یہ وسوسہ بهی باطل وفاسد هے کہ لفظ اتباع اصل هے لفظ تقلید نقل هے ، اتباع جائز ومحمود اورتقلید ناجائزومذموم هے، ، اور ان شاء الله مذکوره بالا تفصیل سے یہ وسوسہ بهی کافورهوگیا