تازہ ترین تحریریں

Thursday, 13 September 2012

کیا قرآن وحدیث کو چار اماموں کے علاوه کسی نے نہیں سمجها؟

یہ باطل وسوسہ بھی ایک جاہل آدمی بہت جلد قبول کرلیتا ہے ، لیکن اس وسوسہ کے جواب میں عرض ہے کہ آیت مذکورہ  کا اگریہ مطلب ہے کہ قرآن سمجھنے کے لئے کسی استاذ  ومعلم  ومفسر کی ضرورت نہیں ہے ، اور ہربنده خود کامل ہے تو پھر " فقہکے ساتھ حدیث بھی جاتی ہے ، اور اگرقرآن کے ساتھ اس کےآسان ہونے کے باوجود کتب احادیث صحاح ستہ اور ان کے شروح وحواشی کی بھی ضرورت ہے ، توپھرکتب " فقہ " کا بھی دین سے خارج ہونا بڑا مشکل ہے ، اگرفہم قرآن کے لئے حدیث کی ضرورت ہے تو فہم حدیث کے لیئے" فقہ " کی ضرورت ہے ، اگرقرآن سمجھنے کے لئے حضور ﷺ  کی ضرورت ہے ، تو آپ کی حدیث سمجھنے کے لئے آپ کے خاص شاگرد صحابہ کرام  رضی اللہ عنہم اور ان کے شاگرد تابعین وتبع تابعین رضی الله عنہم کی ضرورت ہے ، اگرحدیث قرآن کی تفسیر ہے تو " فقہ " حدیث کی شرح ہے ، اور فقہاء کرام نے دین میں کوئی تغیر تبدل نہیں کیا  بلکہ دلائل شرعیہ کی روشنی میں  احکامات ومسائل مستنبط ( نکال ) کرکے ہمارے سامنے رکھ دیئے ، جو کام ہمیں خود کرنا تھا اور ہم اس کے لائق و اہل نہ تھے وه انہوں نے ہماری طرف سے ہمارے لئے کردیا "فجزاهم الله عنا خیرالجزاء " یہ فقہاء امت توشکریہ وتعریف کے قابل ہیں نہ کہ مذمت کے ۔ اور جمیع امت نے فقہاء کرام کے عظیم الشان کارناموں کی تعریف وتوصیف کی ہے اور ان کو دین شناس اور امت مسلمہ کاعظیم محسن ومحافظ قرار دیا ہے،اور اگلے پچھلے عوام وخواص سب ان کی تعریف وعظمت میں رطب اللسان ہیں ،اور منکرین حدیث اورنیچریوں اور قادیانی امت نے یہ دعوی کیا کہ فہم قرآن کےلئے حدیث کی ضرورت نہیں ہے تو اس کا نتیجہ کیا نکلا ؟ دین کو ایک بے معنی چیز اور کھیل تماشہ بنا دیا ، کیونکہ ان گمراه لوگوں نےہرکس وناکس کو اختیاردے دیا کہ قرآن کے جو معنی خود سمجھو  بیان کرو ، اسی طرح حدیث کے ساتھ اگر "فقہ " اور اقوال فقہاء اور فہم سلف کی ضرورت نہ ہوتو پھر حدیث کا بھی وہی حال ہوگا  جو منکرین حدیث ، نیچریوں ، اور قادیانیوں وغیره گمراه لوگوں نے قرآن کے ساتھ کیا ، جس کا جو جی چاہے گا حدیث کا معنی بیان کرے گا ، اور جب حدیث کا معنی غلط ہوگا تو قرآن کا معنی کس طرح صحیح ره سکتا ہے ، نتیجہ کیا نکلے گا گمراہی اور تباہی بربادی ( نعوذ بالله)۔ بدقسمتی سے ہندوستان میں پیدا شده نومولود نام نہاد فرقہ اہل حدیث نے جہاں دیگر وساوس کا سہارا لے کر  عوام کو دین سے برگشتہ کیا وہاں یہ وسوسہ بهی بڑے زور وشور سے پھیلایا کہ " فقہ " قرآن وحدیث کے مخالف چیز کا نام ہے ، اور فقہ وفقہاء کی اتباع شرک وبدعت ہے ،اورآج ہم مشاہده کر رہےہیں کہ نام نہاد فرقہ اہل حدیث میں شامل جہلاء جن کوجاہل عوام شیخ وامام کا درجہ دیتے ہیں ، انہی وساوس کے ذریعہ سے عوام کو گمراه کر رہےہیں اور عوام کو سلف صالحین ؒ کی اتباع سے نکال کر اپنی اتباع وتقلید میں ڈال رہےہیں ۔ فالی الله المشکی وهوالمُستعان ۔

No comments:

Post a Comment