تازہ ترین تحریریں

Sunday, 16 September 2012

تبلیغ والوں کے نکنے کی معروف ترتیب کا ثبوت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے ثابت نہیں

وسوسه = تبلیغی جماعت والوں نے جماعت میں نکلنے کے لیئے جومعروف ترتیب بنائ هے ، کیا نبی صلى الله عليه وسلم اور صحابہ کرام سے اس معروف ترتیب کے ساتهہ نکلنا ثابت هے ؟؟

جواب = یہ معروف ترتیب ایک وسیلہ و ذریعہ هے مقصود ومطلوب کوحاصل کرنے کے لیئے ، اور یہ ترتیب ازخود مقصود وغایت نہیں هے ، اور اسلام میں میں عبادت کے وسائل محدود نہیں هیں ، لیکن شریعت نے یہ قاعده وضع کیا هے کہ هر وه چیز جومقصود تک پہنچائے پس وه بهی مقصود هے بشرطیکہ خلاف شرع نہ هو ،


(كل ما يؤدي الى المقصود فهو مقصود اذا لم يخالف الشرع )
لہذا اگرمقصد أفضل هے تو وسیلہ بهی أفضل هوگا اور اگرمقصد بُرا اور ناجائز هے تو وسیلہ وذریعہ بهی ناجائزهوگا ، لہذا کسی بهی مقصود چیز کا وسیلہ مقصود کےتابع هے ، علماء امت نے بهی اس بارے میں یہی تصریح کی هے ،
وقد ذكر الشيخ العز بن عبد السلام في (قواعد الأحكام في مصالح الأنام) "إن الواجبات والمندوبات ضربان: أحدهما مقاصد والثاني وسائل، وكذلك المكروهات والمحرمات ضربان: أحدهما مقاصد والثاني وسائل، وللوسائل أحكام المقاصد. فالوسيلة إلى أفضل المقاصد هي أفضل الوسائل، والوسيلة إلى أرذل المقاصد هي أرذل الوسائل ثم ٹرتب الوسائل بترتب المصالح والمفاسد". ويقڑ في موضع آخر أن الوسائل هي أخفض رتبة من المقاصد إجماعاً.
ويقرر الإمام القرافي في "الفروق" الفرق الثامن والخمسون بين قاعدة المقاصد وقاعدة الوسائل فيقول: "موارد الأحكام على قسمين: مقاصد وهي المتضمنة للمصالح والمفاسد في أنفسها، ووسائل وهي الطرق المفضية إليها وحكمها حكم ما أفضت إليه من تحريم وتحليل. غير أنها أخفض رتبة من المقاصد في حكمها. والوسيلة إلى أفضل المقاصد أفضل الوسائل وإلى أقبح المقاصد أقبح الوسائل. وكلما سقط اعتبار المقصد سقط اعتبار الوسيلة فإنها تبع له في الحكم".
اگر تبلیغی جماعت کے اس معروف ترتیب یعنی { تین دن یا چالیس دن یا چارمہینہ وغیره } جماعت میں نکلنے پراگر بدعت کا حکم لگایا جائے ، تو پهراس طرح بہت ساری چیزوں پربدعت کا حکم لگانا پڑے گا ، مثلا فی زمانہ علوم دینیہ کے مراکز وجامعات ومعاهد ومدارس اور ان کے خاص ترتیبات نصاب تعلیم وغیره سب بدعت هوجائیں گی ، کیونکہ حضورصلی الله علیہ وسلم اور سلف صالحین کے زمانہ میں یہ ترتیبات موجود نہیں تهیں ، اوراس طرح کئ اوربہت ساری چیزوں کوبدعت کہنا پڑے گا ، لہذا تبلیغی جماعت میں { تین دن یا چالیس دن یا چارمہینہ وغیره } کا خروج فقط تعليم وتدريب کے لیئے هے 
یہ ترتیب واجب یا مسنون نہیں هے

No comments:

Post a Comment